آیت : ۱۔ وَ اِنْ كُنْتُمْ فِیْ رَیْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلٰى عَبْدِنَا فَاْتُوْا بِسُوْرَةٍ مِّنْ مِّثْلِهٖ-وَ ادْعُوْا شُهَدَآءَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا وَ لَنْ تَفْعَلُوْا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِیْ وَ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ ۚ-اُعِدَّتْ لِلْكٰفِرِیْنَ[سورہ بقرہ: ۲۳۔۲۴]
ترجمہ : اور اگر تمہیں اِس امر میں شک ہے کہ[ یہ کتا ب ]جو ہم نے اپنے بندے پر اتاری ہے، [یہ ہماری ہے یا نہیں]تو اس کے مانند ایک ہی سورت بنا لاؤ، اپنے سارے ہم نواؤں کو بلا لو، ایک اللہ کو چھوڑ کر[ باقی جس جس کی چاہو، مدد لے لو] اگر تم سچے ہو[تو یہ کام کر کے دکھاؤ] لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا اور یقیناً کبھی نہیں کر سکتے، تو ڈرو اس آگ سے جس کا ایندھن بنیں گے انسان اور پتھر، جوتیار کی گئی ہے حق کا انکار کرنے والوں کے لئے۔
آیت : ۲۔ اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰىهُ-قُلْ فَاْتُوْا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِهٖ مُفْتَرَیٰتٍ وَّ ادْعُوْا مَنِ اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ فَاِلَّمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَكُمْ فَاعْلَمُوْا اَنَّمَااُنْزِلَ بِعِلْمِ اللّٰهِ وَ اَنْ لَّا اِلٰهَ اِلَّا هُوَ-فَهَلْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ[سورہ ہود: ۱۳۔۱۴]
ترجمہ : کیا یہ کہتے ہیں کہ انھوں نے اسے خود سے بنالیا ہے۔ تم فرماؤ کہ تم ایسی بنائی ہوئی دس سورتیں لے آؤ اور اللہ کے سوا جو مِل سکیں سب کو بلالو اگر سچے ہو۔تو اے مسلمانواگر وہ تمہاری اس بات کا جواب نہ دے سکیں تو سمجھ لو کہ وہ اللہ کے علم ہی سے اترا ہے اور یہ کہ اس کے سوا کوئی سچامعبود نہیں ،تو کیا اب تم مانو گے۔
آیت : ۳۔ اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِالذِّكْرِ لَمَّا جَآءَهُمْ- وَ اِنَّهٗ لَكِتٰبٌ عَزِیْزٌۙ ۔لَّا یَاْتِیْهِ الْبَاطِلُ مِنْۢ بَیْنِ یَدَیْهِ وَ لَا مِنْ خَلْفِهٖ-تَنْزِیْلٌ مِّنْ حَكِیْمٍ حَمِیْدٍ[سورہ حٰم السجدہ : ۴۱۔۴۲]
ترجمہ : یہ وہ لوگ ہیں جن کے سامنے کلام نصیحت آیا تو انہوں نے اسے ماننے سے انکار کر دیا مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک زبردست کتاب ہے۔ باطل نہ سامنے سے اس پر آ سکتا ہے نہ پیچھے سے، یہ ایک حکیم و حمید کی نازل کردہ چیز ہے۔
آیت : ۴۔ اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ[سورہ حجر : ۹]
ترجمہ : بے شک ہم نے اس قرآن کو نازل کیا ہے اور بے شک ہم خود اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔
آیت : ۵۔ الٓمّٓۚ(۱) غُلِبَتِ الرُّوْمُ(۲) فِیْ اَدْنَى الْاَرْضِ وَ هُمْ مِّنْۢ بَعْدِ غَلَبِهِمْ سَیَغْلِبُوْنَ(۳) فِیْ بِضْعِ سِنِیْنَ-لِلّٰهِ الْاَمْرُ مِنْ قَبْلُ وَ مِنْۢ بَعْدُ-وَ یَوْمَىٕذٍ یَّفْرَحُ الْمُؤْمِنُوْنَ(۴) بِنَصْرِ اللّٰهِ یَنْصُرُ مَنْ یَّشَآءُ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ(۵)[سورہ روم : ۱تا۵ ]
ترجمہ : رومی قریب کی سرزمین میں مغلوب ہو گئے ہیں ۔اور اپنی اِس مغلوبیت کے بعد چند سال کے اندر وہ غالب ہو جائیں گے۔اللہ ہی کا اختیار ہے پہلے بھی اور بعد میں بھی۔ اور وہ دن وہ ہو گا جبکہ اللہ کی بخشی ہوئی فتح پر مسلمان خوشیاں منائیں گے۔اللہ نصرت عطا فرماتا ہے جسے چاہتا ہے، اور وہ غالب و مہربان ہے۔
آیت : ۶۔ قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ كَانَ مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ ثُمَّ كَفَرْتُمْ بِهٖ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ هُوَ فِیْ شِقَاقٍ بَعِیْدٍ[سورہ حٰم السجدہ : ۵۲]
ترجمہ : تم فرماؤ: بھلا دیکھو کہ اگر یہ قرآن اللہ کے پاس سے ہو پھر تم اس کا انکار کرنے والا بنو،تو اس سے بڑھ کر گمراہ کون جو دور کی ضد ومخالفت میں ہے۔
آیت : ۷۔ وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَا تَسْمَعُوْا لِهٰذَا الْقُرْاٰنِ وَ الْغَوْا فِیْهِ لَعَلَّكُمْ تَغْلِبُوْنَ [سورہ حٰم السجدہ : ۲۶]
ترجمہ : اور کافروں نے کہا:اِس قرآن کو نہ سنو اور اس میں فضول شوروغل مچاؤ تاکہ تم غالب آجاؤ۔
آیت : ۸۔ اَفَلَا یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ- وَ لَوْ كَانَ مِنْ عِنْدِ غَیْرِ اللّٰهِ لَوَجَدُوْا فِیْهِ اخْتِلَافًا كَثِیْرًا۔ [سورہ نساء: ۸۲]
ترجمہ : تو کیا غور نہیں کرتے قرآن میں اور اگر وہ غیر خدا کے پاس سے ہوتا تو ضرور اس میں بہت اختلاف پاتے۔
وجودباری تعالیٰ کی نشانیاں ایمان باللہ وحدانیتِ باری تعالیٰ بعث بعد الموت کے دلائل قیامت کی حقانیت اور اس کے دلائل زندگی اور موت کا مقصد راہ حق میں صبر اور اس کا بدلہ دنیا اور آخرت آیات رحمت عظمت مصطفیٰ ﷺ عظمت اہل بیت عظمت صحابہ